سعودی ماہرین کی شاندار کامیابی، عراق سے مکہ کو جانے والا قدیم ترین راستہ دریافت کر لیا


سعودی ماہرین کی شاندار کامیابی، عراق سے مکہ کو جانے والا قدیم ترین راستہ دریافت کر لیا

مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 مارچ2021ء) اسلام کو ظہور میں آئے 14 سو سال سے زائد عرصہ ہو گیا ہے۔ اسلام کے عرب سے باہر فروغ سے قبل بھی ہمسایہ ممالک سے تجارتی قافلوں کا مکہ مکرمہ آنا جانا لگا رہتا تھا۔جس کے کے لیے ایک مخصوص راستہ استعمال ہوتا تھا۔ یہی راستہ بعد میں حج کے لیے بھی استعمال میں آتا رہا۔ اُردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ریت کے نیچے چھپی سعودی عرب کی خفیہ تاریخ جو ابھی بھی دریافت کی منتظر ہے، اس میں سے ایک قدیم ترین راستہ آثار قدیمہ کے ماہرین کی مدد سے دریافت کر لیا گیا ہے۔
زبیدہ ٹریل جو کوفیوں کے حج کا راستہ بھی کہلاتا ہے، ایک تاریخی ٹریل ہے۔ یہ عراق میں کوفہ سے لے کر مکہ تک 16 سو کلومیٹر سے زائد تک پھیلی ہوئی ہے۔وادی ماوان جس کا شمار انتہائی اہم آثار قدیمہ میں کیا جاتا ہے۔

یہ قدیم راستہ قبل از اسلام ایک تجارتی راستہ تھا اور اسلام کے پھیلنے کے بعد زائرین اسے استعمال کرتے تھے۔حال ہی میں حائل کے علاقوے میں ٹریل پر کھدائی کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔

آثار قدیمہ کے ماہرین اس راستے کے تفصیلی معائنے کے لیے تیار ہیں، جو کسی زمانے میں ہر سال ہزاروں زائرین استعمال کرتے تھے۔حال ہی میں سعودی وزارت سیاحت نے حائل یونیورسٹی کے آثار قدیمہ کے ماہرین اور غیرملکی ماہرین کو فاید اور آل البیت میں موجود جگہوں کی کھدائی اور معائنے کی اجازت دے دی ہے۔


حائل یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر خلیل ال ابراہیم نے بتایا کہ ’حائل میں موجود زبیدہ ٹریل پر واقع کئی اسلامی شہروں اور قدیم مقامات کا معائنہ اور کھدائی نہیں ہوئی ہے۔
‘’اس علاقے میں معلومات اور زمین کے نیچے چھپی ہوئیں آثار قدیمہ کی بہتات ہے۔‘حائل میں وزارت سیاحت کے مقامی دفتر کے تعاون سے ابتدائی معائنے اور سروے کیے گئے ہیں۔حائل یونیورسٹی اب قدیم شہر فاید میں کھدائی کے لیے کنگ سعود یونیورسٹی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔اس وقت سعودی عرب میں مملکت کی شاندار تاریخ کو دریافت کرنے کے لیے 20 سے زائد غیر ملکی پروجیکٹس کام کر رہے ہیں۔

Source: Urdu Point

Comments

Popular posts from this blog

TRAVEL GUIDELINES AND REQUIREMENTS DUE TO COVID-19 (PAKISTAN)

پاکستان کیلیے پروازیں ، قطر ایئرویز کا بڑا اعلان