سعودی عرب میں مقیم غیرملکی ورکرز یہ لازمی جان لیں

سعودی عرب میں ملازمت سے متعلق آجر اور اجیر کے درمیان قوانین واضح ہیں، فریقین کو حکومتی قوائد وضوابط پر عمل کرنا لازمی ہے بصورت دیگر جرمانے عائد کیے جاتے ہیں۔



مملکت میں ملازمین کی چھٹیوں کے حوالے سے اہم معلومات اس خبر میں موجود ہیں۔ سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود نے قانون محنت میں کارکنان کی چھٹیوں وضع کی ہیں، اہم قوانین سے واقفیت کارکن کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہے تاکہ کسی بھی مشکل صورتحال میں مروجہ قوانین پر عمل کیا جاسکے۔

سعودی عرب میں ملازمین کو سالانہ، بیماری، عید اور دیگر مناسبت، ذاتی تقریب اور اعلیٰ امتحان دینے کے لیے چھٹیاں دی جاتی ہیں، انہی نکات کے تحت کارکن کا حق ہے کہ وہ قانونی طورپر دی گئی چھٹی سے استفادہ کرے۔

سالانہ چھٹیوں کا اصول
اگر کسی ملازم کو کمپنی میں ملازمت کرتے 5 برس سے کم ہوئے ہیں تو اسے سالانہ 21 چھٹیاں ملیں گی جبکہ ایسا ورکر جو 5 سال سے زائد عرصے سے کام کررہا ہے تو اسے سال کی 30 تعطیلات ملیں گی۔ چھٹیوں کے دوران تنخواہ سے کوئی کٹوتی نہیں ہوگی، آجر کی جانب سے مزاحمت پر اجیر شکایت بھی کرسکتا ہے۔

قومی دن اور عیدین کی چھٹیاں
مملکت میں عیدالفطر اور الضحیٰ پر ملازمین کو چار دن کی چھٹیاں ملتی ہیں، سعودی عرب کا قومی دن 23 ستمبر کو ہوتا ہے، اس موقع پر کارکن کو صرف ایک ہی دن کی چھٹی ملتی ہے۔

فوتگی یا ذاتی تقریبات
ورکر کے کسی قریبی عزیز یا رشتے دار کے انتقال پر 5 دن کی چھٹیاں ملتی ہیں۔ جبکہ کارکن اپنی شادی پر بھی پانچ دن کی تعطیلات سے مستفید ہوسکتا ہے، بچے کی پیدائش پر 3 دن کی چھٹیاں ملیں گی۔

کسی بیماری پر چھٹی
قانون محنت کے تحت ملازم اگر بیمار ہوجائے تو اسے 30 دن کی چھٹی ملے گی، مرض سنگین ہو تو دورانیہ بڑھایا جاسکتا ہے، اس دوران تنخواہ بھی نہیں کاٹی جائے گی، اگر سالانہ چھٹیوں کے دوران بیماری کی تعطیلات آجائیں تو ورکر کو یہ حق حاصل ہے کہ اپنی بیماری کی چھٹیاں پوری کرے اور بعد میں سالانہ لے۔

تعلیمی سرگرمیوں پر چھٹیاں
کارکن آجر کی رضامندی سے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیت کو نکھارنے کے لیے کسی تعلیمی سرگرمیوں کا حصہ بن سکتا ہے، اس دوران ملازم کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی دی جائے گی جبکہ آجر کی مرضی کے بغیر تعلیمی ادارے میں داخلہ لینے والے کارکن امتحان کی ادائیگی کے لیے اپنی سالانہ چھٹیوں کو استعمال کرے گا۔

خواتین ملازمین کی چھٹیاں
سعودی عرب میں کام کرنے والی خاتون ورکر حاملہ ہونے کی صورت میں 10 ہفتے کی چھٹی لے سکتی ہے، اس کے علاوہ بھی ایک ماہ کی چھٹیاں بمہ تنخواہ دی جاتی ہے، اسی طرح بیوہ ہونے والی خواتین کو عدت کے ایام ’چار ماہ دس دن‘ کی چھٹی تنخواہ کے ساتھ ادا کی جائے گی۔

Comments

Popular posts from this blog

TRAVEL GUIDELINES AND REQUIREMENTS DUE TO COVID-19 (PAKISTAN)

پاکستان کیلیے پروازیں ، قطر ایئرویز کا بڑا اعلان