سعودی ویزا اور اقامہ ہولڈرز کیلئے ایک اور نئی وضاحت

ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ نے نئے قانونِ محنت کے نفاذ کے بعد ایک اور نئی وضاحت پیش کی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ کے ذیلی ادارے جوازات پر آن لائن سوال کیا گیا کہ میرا خروج وعودہ نئے قوانین کے پہلے لگا تھا اور اس کی معیاد اب بھی باقی ہے تو کیا سفر کرسکتے ہیں؟۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوچھے گئے اس سوال پر جوازات نے وضاحت پیش کی کہ خروج وعودہ کے لیے صرف کارآمد ویزا اور کنفرم ٹکٹ درکار ہوگا۔ جس سے یہ اخذ کیا گیا کہ نئے قوانین کے تحت ایگزٹ ری انٹری پر کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، پرانے لگائے گئے ویزے پر بھی سفر ممکن ہے۔

مملکت میں نئے قانون سے پہلے نکلوایا گیا خروج و عودہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

پاسپورٹ اور اقامہ سے متعلق پیچیدہ معاملات کے حل کیلئے قائم ادارے جوازات سے ایک اور شہری نے سوال کیا کہ خروج ونہائی کا ویزا کب تک کارآمد رہتا ہے، اور کیااقامے کے معیاد کی کوئی قید ہے؟۔


اس پر وضاحت پیش کی گئی کہ خروج ونہائی(فائنل ایگزٹ) کے بعد 80 دن کی مہلت ہوتی ہے، اسی دوران سفر کرنا ہوگا، بصورت دیگر محکمہ پاسپورٹ جرمانہ عائد کرے گا۔ اقامہ کی مدت سے خروج نہائی پر جانے والوں کا کوئی تعلق نہیں کیوں کہ متعلقہ شخص مستقل طور پر مملکت چھوڑ کر جارہا ہوتا ہے۔

Source: ARY NEWS Urdu

Comments

Popular posts from this blog

TRAVEL GUIDELINES AND REQUIREMENTS DUE TO COVID-19 (PAKISTAN)

پاکستان کیلیے پروازیں ، قطر ایئرویز کا بڑا اعلان